- محمد کاظم
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے’سمگلنگ‘ کی روک تھام کےلیے افغانستان کی سرحد کے ساتھ 480 کلومیٹر طویل خندق کھودنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
یہ خندق فرنٹیئر کور بلوچستان کی نگرانی میں کھودی جا رہی ہے۔ ایف سی کی ایک پریس ریلیز کے مطابق اس منصوبے کے تحت پہلے سے کھودی جانے والی 111 کلومیٹر خندق کی دوبارہ مرمت اورصفائی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ 370 کلومیٹر پر مشتمل طویل خندق کی کھدائی میں سے 235 کلومیٹر کھدائی مکمل کی جاچکی ہے۔
باقی ماندہ خندق پرمختلف مقامات پر زمین کی نوعیت اورساخت کی مناسبت سے کام جاری ہے۔ اس خندق کی گہرائی 8 فٹ جبکہ چوڑائی 10 فٹ ہے۔ خندق کھدائی کی اس منصوبے پر اب تک 26 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بلوچستان میں سرحد کی لمبائی 1270 کلومیٹر ہے۔ ایف سی کے مطابق اس طویل سرحد پر کوئی باقاعدہ رکاوٹ نہیں ہے جبکہ اس کے بعض حصے پہاڑی سلسلوں پرمشتمل ہیں۔
اس پہاڑی سلسلے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے سمگلرز آسانی سے قیمتی اشیا پاکستان کی مارکیٹوں میں منتقل کرتے ہیں۔
پریس ریلیز کے مطابق دہشت گرد اورمشتبہ افراد مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے پاکستانی حدود میں دراندازی کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے ہیں۔
خندق کی کھدائی مہم میں فرنٹیئرکور بلوچستان کی ژوب ملیشیا، قلعہ سیف اللہ سکاؤٹس، نوشکی ملیشیا، تفتان رائفل، مکران سکاؤٹس اور دالبندین رائفل کے سینکڑوں جوان حصہ لے رہے ہیں۔
ایف سی کا کہنا ہے سرحدی علاقے میں خندق کے منصوبے نے ایف سی کی گشت کو ایک موثر دفاعی پوزیشن فراہم کی ہے۔
No comment