- عزیزاللہ خان
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام ، پشاور
یہ حملے محدود پیمانے پر کیے گئے جس میں شدت پسندوں کے تین ٹھکانے اور دو اسلحے کے ڈپو تباہ کر دیےگئے ہیں
حکام کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں جن میں 20 شدت پسند مارے گئے ہیں۔
فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے کے مطابق یہ کارروائی منگل کی صبح سویرے وادیِ تیراہ میں کی گئی ہے۔ یہ حملے محدود پیمانے پر کیے گئے جن میں شدت پسندوں کے تین ٹھکانے اور دو اسلحے کی ڈپو تباہ کر دیےگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی تور درہ اور کوکی خیل کے علاقے میں کی گئی ہے جہاں شدت پسند موجود تھے۔
جن علاقوں میں فوجی آپریشن کیا گیا ہے وہاں مواصلاتی نظام کام نہیں کر رہا اس لیے مقامی لوگوں سے رابطہ نہیں ہو رہا۔ تاہم لنڈی کوتل سے لوگوں نے بتایا کہ صبح صویرے جنگی طیارے فضا میں دیکھے گئے ہیں لیکن نقصانات کے بارے میں ان کے پاس کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں۔
خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں ایک عرصے سے کشیدگی پائی جاتی ہے جہاں سکیورٹی فورسز نے فوجی آپریشنز کیے ہیں اور اب بھی چند دنوں کے وقفے کے بعد مشتبہ مقامات پر بمباری کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔
گذشتہ روز خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں سورقمر کے مقام پر نامعلوم افراد نے ایک رابطہ پل کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا تھا۔ اس آپریشن میں کتنی گرفتاریاں کی گئیں اس بارے میں کوئی اطلاعات فراہم نہیں کی گئیں۔
شمالی وزیرستان میں تین ماہ پہلے شروع کیے گئے فوجی آپریشن ضرب عضب کے بعد خیبر ایجنسی میں بھی حالات کشیدہ بتائے جاتے ہیں۔
خیبر ایجنسی میں مختلف شدت پسند تنظیمیں متحرک ہیں جن میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے علاوہ لشکر اسلام اور انصار الاسلام نامی تنظیمیں نمایاں ہیں۔
No comment