تبائی میں فضائی کارروائی کے دوران 15 شدت پسند ہلاک ہوئے: آئی ایس پی آر
پاکستانی فوج نے آپریشن ضرب عضب میں 15 شدت پسندوں سمیت ان کی دس گاڑیوں اور پانچ ٹھکانوں کی تباہی کا دعویٰ کیا ہے۔
فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کی جانب سے میڈیا کو ارسال کیے گئے تحریری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے تبائی میں فوج کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اس کارروائی میں 15 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ ان کے زیراستعمال پانچ ٹھکانے اور بارود سے بھری دس گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ضربِ عضب کے دوران اب تک 900 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
فوجی حکام نے 12 ستمبر کوصحافیوں کو دی گئی ایک بریفنگ میں بتایا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب کے ساتھ ساتھ ملک پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے لیے بنائے گئے میکنزم میں 2200 کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔
ان کاروائیوں میں 45 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ 134 کو حراست میں لیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 80 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کی تعداد 300 کےقریب بتائی جاتی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’کھجوری، میرعلی، میران شاہ، دتہ خیل روڈ اور گھریوم جھالر روڈ کو محفوظ بنایا جا چکا ہے۔‘
جبکہ میرعلی، دتہ خیل، بویا اور دیگان قصبوں کو بھی عسکریت پسندوں سے خالی کروانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق 2012 میں منگورہ میں ملالہ یوسفزئی اور ان کی ساتھی طالبات شازیہ اور کائنات پر حملہ کرنے والے شدت پسند بھی گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
ادھر پاکستان میں پنجابی طالبان کے نام سے جانے جانے والے گروہ ’کالعدم تنظیم تحریک طالبان پنجاب‘ کے امیر عصمت اللہ معاویہ نے پاکستان میں ہر قسم کی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز نے آپریشن ضربِ عضب کا آغاز 15 جون کیا تھا۔
No comment