آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے کیا اہداف حاصل کیے اس بارے میں آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی

،تصویر کا ذریعہ

،تصویر کا کیپشن

آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے کیا اہداف حاصل کیے اس بارے میں آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب میں کارروائی کے دوران 40 شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

فوج کے مطابق بدھ کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل کے گاؤں نوے کلی اور زرم اسر میں فضائی کارروائی کے دوران شدت پسندوں کے پانچ ٹھکانوں اور اسلحے کے ذخیرے کو تباہ کر دیا گیا۔

اس کارروائی میں غیر ملکیوں سمیت 40 شدت پسند ہلاک ہو گئے تاہم اس بیان میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی شدت پسندوں کی تعداد یا ان کی شہریت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

ایک دن پہلے منگل کو پاکستان کے فوجی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں افغانستان کے سرحدی علاقے سے ہونے والے حملے کے بعد شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں تین سکیورٹی اہلکار اور 11 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

اس واقعے سے پہلے پیر کو ہی فوج نے شمالی وزیرستان میں ہیلی کاپٹروں کی کارروائی میں بارود سے بھری دس گاڑیاں اور 15 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 12 جون کو آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا۔

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشن

سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 12 جون کو آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا

اس آپریشن کے آغاز پر کارروائی میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں تقریباً تواتر سے میڈیا کو آگاہ کیا جاتا تھا تاہم گذشتہ کچھ عرصے سے فوجی آپریشن کے بارے میں سرکاری معلومات کی فراہمی میں کمی آئی ہے لیکن اب ایک بار پھر شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات جاری کی جا رہی ہیں۔

آپریشن ضرب عضب میں سکیورٹی فورسز نے کیا اہداف حاصل کیے اس بارے میں آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکتی کیونکہ علاقے تک آزاد میڈیا سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو رسائی حاصل نہیں۔

تاہم سکیورٹی فورسز کی جانب سے اب تک صرف ایک بار ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کو میر علی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

سرکاری حکام کے مطابق آپریشن کے اعلان کے بعد شمالی وزیرستان سے کل 53 ہزار 186 خاندانوں نے نقل مکانی کی جو اب کیمپوں، کرائے کے گھروں یا پھر اپنے عزیز و اقارب کے ہاں مقیم ہیں۔

No comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *