• رفعت اللہ اورکزئی
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

پشاور میں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت حکام نے پولیو کے خلاف مہم میں کئی گنا اضافہ کیا ہے

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشن

پشاور میں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت حکام نے پولیو کے خلاف مہم میں کئی گنا اضافہ کیا ہے

پاکستان میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے چاروں صوبوں اور قبائلی علاقوں سے ایک ہی دن میں پولیو کے 13 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے ساتھ ہی اس سال ملک بھر میں پولیو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 158 تک پہنچ گئی ہے۔

اسلام آباد میں وزرات نیشنل ہیلتھ سروسز کے ای پی آئی مینیجر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے بی بی سی کو بتایا کہ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی طرف سے جاری کردی اعلامیے میں 13 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ تمام کیسز ایک ہی دن میں سامنے آئے ہیں جس کے ساتھ ملک بھر میں پولیو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 158 ہوگئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان میں سات کیسز فاٹا سے رپورٹ ہوئے ہیں اور تین کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے جبکہ ایک ایک کیس تینوں صوبوں یعنی بلوچستان، پنجاب اور سندھ سے سامنے آیا ہے۔

ان سے جب سوال کیا گیا کہ بلوچستان سے جن بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے کیا ان کو قطرے نہیں پلائے گئے تھے؟ تو اس پر ڈاکٹر رانا نے بتایا کہ اکثر اوقات ایسے علاقوں میں والدین بچوں کو پولیو کی ویکسین پلانے سے انکار کر دیتے ہیں اور ہو سکتا ہے یہ بھی ایسا ہی کیس ہو۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں گذشتہ دو برسوں یعنی 2012 اور 2013 میں پولیو کے کل 151 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ رواں سال میں نو مہینوں کے دوران اب تک یہ تعداد 158 تک پہنچ چکی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے انسداد پولیو کے کئی مہمیں چلائی گئی ہیں تاہم اس کے باوجود پولیو سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی نہیں آ رہی۔ اس طرح کی اطلاعات بھی ہیں کہ بے گھر ہونے والے بعض خاندان بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں۔

پولیو ٹیموں پر حملوں کی وجہ سے بھی حکومت کو اس مرض پر قابو میں مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ پشاور میں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد محکمہ صحت کے حکام نے پولیو کے خلاف مہم میں کئی گنا اضافہ کیا ہے اور گذشتہ چند ماہ کے دوران پشاور اور آس پاس کے علاقوں میں لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں، جس سے پشاور کی حد تک صورتحال کچھ حد تک بہتر بتائی جاتی ہے۔

No comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *