• ریاض سہیل
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام

پولیس حکام کے مطابق کارروائی دو گھنٹے تک جاری رہی

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشن

پولیس حکام کے مطابق کارروائی دو گھنٹے تک جاری رہی

کراچی میں پولیس نے ایک مبینہ مقابلے میں سات مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے اور ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ واقعہ سہراب گوٹھ کے علاقے افغان بستی کے قریب بدھ کی شام پیش آیا جہاں فائرنگ کے ساتھ ایک دھماکہ بھی ہوا۔

جائے وقوعہ پر موجود ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ افغان بستی میں پولیس کا شدت پسندوں سے مقابلہ ہوا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس نے دس دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی جن میں سے تین ندی کے راستے فرار ہوگئے جبکہ سات کو ہلاک کر دیا گیا۔

ہلاک ہونے والے ساتوں افراد کی لاشیں عباسی شہید ہپستال منتقل کر دی گئی ہیں۔

پولیس حکام نے کارروائی کے بعد جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں اسلحہ، دستی بم اور ٹینس بال بم برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔

حکام نے برآمد ہونے والے ٹینس بال بم صحافیوں کو بھی دکھائے۔ ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا تھا کہ اس بم سے سہراب گوٹھ تھانے اور الآصف پولیس چیک پوسٹ پر بھی حملہ کیا گیا۔

بعض پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی کالعدم تحریک طالبان ولی الرحمان گروپ کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے کراچی کے ویران علاقوں سے بھی اسی گروپ کے کارکنوں کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔

یاد رہے کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سپریم کورٹ میں یہ تحریری طور پر بتا چکے ہیں کہ افغان بستی میں طالبان کی موجودگی کے باعث کارروائی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

دوسری جانب ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت کراچی میں امن و امان کے بارے میں اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔

رینجرز کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر غور کیا گیا اور آپریشن میں مزید تیزی لانے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آپریشن کے آئندہ مرحلے کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔

No comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *