- محمد کاظم
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
کوئٹہ میں ماضی میں بھی ایف سی کے قافلوں کو نشانہ بنانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے میں ایف سی کے اہلکار سمیت دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ دھماکہ سنیچر کی صبح سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے سریاب لنک روڈ پر ہوا اور اس میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
سیٹلائٹ ٹاؤن تھانے کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ ایک ریموٹ کنٹرول بم حملہ تھا اور بم ایک کار میں نصب تھا جسے پرانے بس اڈے کے قریب کھڑا گیا تھا۔
کوئٹہ کے سی سی پی او کا کہنا ہے کہ کہ ایف سی کی گاڑی لنک سریاب روڈ سے گزر رہی تھی تو دھماکہ خیز مواد پھٹا جس سے ایک ایف سی اہلکار سمیت دو افراد مارے گئے جبکہ 19 زخمی ہوئے۔
دھماکے سے ایف سی کی گاڑی کو نقصان پہنچنے کے علاوہ قرب و جوار کے گھروں اور دکانوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور زخمیوں اور لاشوں کو سول اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
طبی کارکنوں کے مطابق زخمیوں میں ایک بچہ اور ایف سی کے دو اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے لیا اور دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
جائے حادثہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے سی سی پی او نے کہا کہ حملے میں 30 سے 40 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور بم میں بال بیئرنگ اور کیل بھی ڈالے گئے تھے۔
خیال رہے کہ کوئٹہ میں سیٹلائیٹ ٹاؤن اور سریاب لنک روڈ کے علاقے میں ماضی میں بھی سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جن میں درجنوں اہلکار ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
No comment